GHARZO GHAYAT



اے مسلمانو! تمھارے  اوپر بلحاظِ عشق آزمائش کی  گھڑی ہے ۔ اپنی آواز بلند کرو،  کل بروز قیامت تم آقاﷺ کو کیا چہرہ دکھاؤ گے ۔ وہ پیارانبی ﷺ جو تمھیں تمھاری ماں سے بھی زیادہ  محبت کرنے والا ہے ۔ وہ پیارے  حبیب ﷺ جو تمھیں جہنم سے بچانے کے لیئے  مسلسل گریہ و زاری کرتے رہے ۔ تو اے مسلمانو!  تمھیں کیا ہو گیا ہے کہ تمھاری زباں گستاخوں کے خلاف ذرا سی جنبش بھی نہیں کرتی ۔ آؤ ،  ناموسِ رسالت کیلئے یکجا ہو کر جہد ِمسلسل کرو۔
بچوں کے متعلق جنسی زیادی پر مشتمل قوانیں تو یورپی قانوں میں موجود ہین مگر مقدس شخصیات پر قوانین نہیں ہیں اور یہ قومیں خاموش ہیں ۔ ذرا اندازہ لگاؤ کہ اگر کوئی تمھارے محارم کی عریاں تصویریں شائع کر دے تو تم پہ کیا ببتے گی ۔ پھر کائنات کی معزز خواتین کے بارے میں تم کیوں خاموش ہو جاتے ہو۔ کیا یہ بات تمھارے ضمیر کو جھنجوڑنے کو کافی  نہیں ہے ۔
یہ ہمارے ایمان کا امتحان ہے ۔ کیا تمھیں نہیں لگتا کہ اب وقت آ گیا ہے !
آج کفار گستاخیوں کو اس حد تک پھیلانے کے درپے ہیں کہ مسلمان اس کو ایک معمولی بات سمجھنا شروع کر دیئے ۔  یا دوسرے الفاظ میں مسلمانوں کو چلتی پھرتی زندہ لاش بنا دیں ۔ ان کے ناپاک  عزائم کو اقبال نے کچھ یوں قلم بند فرمایا ہے ۔
یہ فاقہ کش کہ موت سے ڈرتا نہیں ذرا           روح محمد ﷺاس کے  بدن سے  نکال دو
وہ مسلمانوں کے دلوں سے عشق مصطفیﷺ ختم کرنے کے درپے ہیں۔ جبکہ یہی مسلمانوں کے اٹل ہونے کی بنیاد ہے ۔ اس انتہائی عشق کو نکالنے کے لئے  اسلام اور قرآن کی غلط تصویر پیش کر کے مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہیں ۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اب ہم حقیقی عشق کا  اظہار کریں ۔
اے مسلمانو! یہی وقت کہ تم گستاخوں کا بائیکاٹ کرو۔ یہ کام ابھی اور اسی وقت کرنے والا ہے۔  بروز قیامت اللہ اور اسکے رسول ﷺ ہم سے پوچھیں گے تو ہم کیا جواب دیں گے ۔
اسی درد کو لیکرایک نئ تحریک طریق الحق ابھری ہے۔  اس تحریک کا یہ پیغام ہے  کہ ہم اللہ اور اسکے رسول ﷺ سے محبت کا تقاضا پورا کرتے ہوئے  پر امن احتجاج سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں ۔ اگرہم نے ایسا نہ کیا تو مبادہ کہ اللہ ہمیں کسی آزمائش میں مبتلا کر دے  جس کو ہم برداشت نہ کرسکیں۔  اور نہ ہی ہم اس قابل ہیں ۔
اس تحفظ ناموسِ رسالت کے عظیم مقصد کے لئے اپنے دوستوں کو بھی دعوت دیں کہ وہ ہمارے اسکی تکمیل میں ہمارا ساتھ دیں تا کہ سینۂ اقدس و روح ِمصطفی ﷺ خوش ہو ۔ ہم نے دنیا پہ ثابت کرنا ہے کہ نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاکِ کاشغر تمام امتِ مسلمہ گستاخوں کے خلاف یکجا ہے ۔ انشاءاللہ وہ  دن  دور نہیں کہ اللہ کے  فضل و کرم سے ہم ساری دنیا سے گستاخوں کا قلع قمع کر دیں  گے۔
اور ہم میں کتنا دم خم ہے      ۔     اے گستاخِ نبی تو کیا جانے!
اللہ عزوجل طریق الحق  کے تمام ڈائریکٹرز ،تمام ممبرز اور اسکے معاونین و  کو دن دگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے اور ناموس رسالت ﷺ کے لئے ہر ممکن اقدام کرنے کی توفیق عطا فرماۓ ۔

0 comments:

Post a Comment